بی ایس ایف جوان کے بعد اب سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کے ایک جوان نے سوشل میڈیا پر ویڈیو پوسٹ کر سہولیات نہ ملنے کا درد بیان کیا ہے۔ جوان جیت سنگھ نے وزیر اعظم نریندر مودی سے فوج اور سی آر پی ایف کو دی جانے والی سہولیات میں فرق کو ختم کرنے کی اپیل کی ہے۔ ویڈیو میں جیت سنگھ نے سی آر پی ایف میں ملنے والی سہولتوں پر سوال اٹھائے ہیں۔ جیت سنگھ کا یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہو رہا ہے۔
متھرا کے رہنے والے جیت سنگھ نے وزیر اعظم کے نام جاری ویڈیو میں کہا ہے کہ ہمیں فوج کے مقابلے کافی کم سہولیات ملتی ہیں۔ جیت سنگھ نے کہا کہ سی آر پی ایف کو مندر، مسجد، گردوارے سے لے کر پارلیمنٹ کی عمارت، انتخابات اور وی آئی پی سیکورٹی میں لگایا جاتا ہے۔ باوجود اس کے سہولتوں میں اتنا فرق کیوں ہے؟
right;">
جیت سنگھ کے ویڈیو کے بعد اب سی آر پی ایف نے بھی معاملے کی تحقیقات شروع کر دی ہے۔ سی آر پی ایف کے مطابق یہ ویڈیو 16 اکتوبر 2016 کا ہے۔ سی آر پی ایف کے افسر جوان کا بیان درج کر رہے ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ سی آر پی ایف اس معاملے کو بی ایس ایف کے جوان کے ویڈیو سے الگ دیکھ رہی ہے کیونکہ دونوں ویڈیو میں دونوں جوانوں نے الگ الگ مسائل اٹھائے ہیں۔
اس سے پہلے تیج بہادر نامی ایک جوان نے بی ایس ایف میں کھانے کو لے کر شکایت کی تھی اور پی ایم سے اس معاملے میں مداخلت کی مانگ کی تھی۔ تیج بہادر کا کہنا تھا کہ بیس کیمپ میں جوانوں کو خراب کھانا دیا جاتا ہے۔ اس نے ویڈیو میں جلی روٹیاں اور پتلی دال دکھائی تھی۔ اس کے بعد وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا تھا۔